ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / اب کمپنیوں کو چیک اور ای -موڈ سے دینی ہوگی سیلری، آرڈیننس کو کابینہ کی منظوری

اب کمپنیوں کو چیک اور ای -موڈ سے دینی ہوگی سیلری، آرڈیننس کو کابینہ کی منظوری

Wed, 21 Dec 2016 23:26:25  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 21/دسمبر (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)مرکز نے بدھ کو تنخواہ ادائیگی قانون میں ترمیم کرنے کے لیے آرڈیننس لانے کا فیصلہ کیا ہے، اس کے تحت کمپنیاں اور صنعتی ادارے تنخواہ کی ادائیگی الیکٹرانک طریقے یا چیک سے کر سکیں گے۔ذرائع نے بتایا کہ مرکزی کابینہ نے بدھ کو تنخواہ ادائیگی  قانون 1936میں ترمیم کرنے کے لیے آرڈیننس کا راستہ منتخب کیاہے، اس کے ذریعے مالکان اور کچھ صنعتکار تنخواہ کی ادائیگی الیکٹرانک طریقے یا چیک سے کر سکیں گے۔اس کے علاوہ آجروں کے پاس تنخواہ کی ادا ئیگی نقد کے ذریعہ کرنے کا بھی آپشن ہوگا۔حکومت عام طور پر نئے قانون پر فوری عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے آرڈیننس لاتی ہے،آرڈیننس 6 ماہ کے لیے قانونی ہوتا ہے،اس مدت میں حکومت کو اسے پارلیمنٹ میں منظور کرانے کی ضرورت ہوتی ہے۔تنخواہ ادائیگی (ترمیمی) بل 2016کے تحت اصل قانون کی دفعہ 6 میں ترمیم کی تجویز ہے، جس سے آجر اپنے ملازمین کو ان کی تنخواہ کی ادائیگی چیک سے یا الیکٹرانک طریقے سے ان کے بینک اکاؤنٹ میں ڈال سکیں گے۔گزشتہ دنوں نوٹ بند ی پر ہنگامے کے درمیان لیبر کے وزیر بنڈ ارو دتاتریہ نے پارلیمنٹ میں یہ بل پیش کیا تھا،اس کے تحت ریاستی حکومتیں ایسی صنعت یا ادارے طے کر سکتی ہیں جو تنخواہ دینے کے لیے کیش لیس طریقوں کا استعمال کرتے ہیں۔بل میں کہا گیا ہے کہ یہ نیا طریقہ ڈیجیٹل اور کم نقد ی والی معیشت کے ہدف کو پورا کرتا ہے، یہ قانون 23/اپریل 1936کو وجود میں آیاتھا، اس کے تحت تنخواہ کی ادائیگی سکوں اور کرنسی وٹوں یا دونوں میں کی جا سکتی ہے، اس میں تنخواہ کی ادائیگی چیک یا بینک اکاؤنٹ کے ذریعے کرنے کی تجویز کو 1975میں شامل کیا گیاتھا۔فی الحال اس قانون کے دائرے میں اداروں کی کچھ اقسام کے وہ ملازمیں آتے ہیں جن کی تنخواہ 18000روپے ماہانہ سے زیادہ نہیں ہے۔مرکزی حکومت تنخواہ کی ادائیگی کے بارے میں ریلوے، ہوائی نقل و حمل خدمات، کان، تیل کا علاقہ اور اپنے اداروں کے معاملے میں قوانین بنا سکتی ہے، دیگر معاملات میں ریاستوں کو فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔قانون میں ریاستی سطح پر ترمیم کے ذریعے آندھرا پردیش، اتراکھنڈ، پنجاب، کیرالہ اور ہریانہ نے پہلے ہی چیک اور الیکٹرانک طریقے سے تنخواہ کی ادائیگی کی تجویز پیش کر دی ہے، فی الحال ملازمین سے تحریرلے کر اس کی تنخواہ چیک کے ذریعے یا اس کے اکاؤنٹ میں براہ راست ڈالی جا سکتی ہے۔
 


Share: